Bismillah irrahman irrahim
Hadith: Betiyan Jahannam se Nijat dilaney wali hain
Rasoollallah Sallallahu Alaihi Wasallam ne farmya jo mubtala ho betiyon mein (yani jiski betiyan ho) aur wo unkey saath neki karey to wo Qayamat ke din uski aad (protection) hongi jahannam se
Sahih Muslim, 6693
Malik radi allaho anhu se rivayat hai ki Rasoollallah Sallallahu Alaihi Wasallam ne farmaya jo Do betiyon ko paaley unkey jawan honey tak Qayamat ke din wo aur main is tarah se aayengey aur aapney apni unglion ko mila kar bataya
Sahih Muslim, 6695
--------------------------------------------------------------
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " جس کسی پر بیٹیوں کی پرورش کا بار پڑ جائے اور وہ ان کے ساتھ حسن سلوک کرے تو وہ اس کے لیے جہنم سے ( بچانے والا ) پردہ ہوں گی ۔ "
صحیح مسلم ۶۶۹۳
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " جس شخص نے دو لڑکیوں کی ان کے بالغ ہونے تک پرورش کی ، قیامت کے دن وہ اور میں اس طرح آئیں گے ۔ " اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی انگلیوں کو ملایا ۔
صحیح مسلم ۶۶۹۵
--
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " جس کسی پر بیٹیوں کی پرورش کا بار پڑ جائے اور وہ ان کے ساتھ حسن سلوک کرے تو وہ اس کے لیے جہنم سے ( بچانے والا ) پردہ ہوں گی ۔ "
صحیح مسلم ۶۶۹۳
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " جس شخص نے دو لڑکیوں کی ان کے بالغ ہونے تک پرورش کی ، قیامت کے دن وہ اور میں اس طرح آئیں گے ۔ " اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی انگلیوں کو ملایا ۔
صحیح مسلم ۶۶۹۵
--
Allah's Apostle (may peace be upon him) said: He who is involved (in the responsibility) of (bringing up) daughters, and he accords benevolent treatment towards them, they would be protection for him against Hell-Fire.
Sahih Muslim Book 032, Number 6362
Malik radi allaho anhu reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: He, who brought up two girls properly till they grew up, he and I would come (together) (very closely) on the Day of Resurrection, and he interlaced his fingers (for explaining the point of nearness between him and that person).
Sahih Muslim Book 032, Number 6364:
No comments:
Post a Comment